تل ابیب (نیوز اسٹوڈیو): اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ کے رہائشیوں کو سخت وارننگ دی ہے کہ وہ فوری طور پر علاقے کو خالی کر دیں، کیونکہ اسرائیلی فوج نے فضائی اور زمینی کارروائیوں میں مزید شدت لانے کا اعلان کیا ہے۔
نیتن یاہو کا ویڈیو بیان
نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا:
“ہم نے صرف دو دنوں میں 50 دہشت گرد ٹاورز تباہ کر دیے ہیں، اور یہ کارروائیاں ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ غزہ میں زمینی آپریشن مزید سخت ہوگا۔ میں مقامی لوگوں کو آخری وارننگ دیتا ہوں — فوراً نکل جائیں۔”
اسرائیلی وزیر دفاع کا دھمکی آمیز بیان
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا:
- “آج غزہ شہر کے آسمانوں پر زبردست طوفان آئے گا۔”
- “دہشت گرد ٹاورز کی چھتیں ہل جائیں گی۔”
- “یہ حماس کے قاتلوں کے لیے آخری وارننگ ہے — یرغمالیوں کو آزاد کرو یا غزہ صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔”
بمباری اور تباہی کی حالیہ کارروائیاں
- دو روز قبل اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے ایک 12 منزلہ بلاک کو تباہ کیا۔
- یہ عمارت بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہ تھی، تاہم فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس اسے “جاسوسی اور منصوبہ بندی” کے لیے استعمال کر رہا تھا۔
- حملے سے تین گھنٹے قبل مقامی آبادی کو نکلنے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن وہاں موجود ہزاروں افراد بے یار و مددگار خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
غزہ میں “طوفانِ آتش”
اسرائیلی فوج نے حالیہ بمباری کو “طوفان” قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں رہائشی علاقوں پر شدید تباہی اور انسانی بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ بین الاقوامی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر کارروائیاں اسی شدت سے جاری رہیں تو غزہ مکمل طور پر ملبے کے ڈھیر میں بدل سکتا ہے۔