بیجنگ (نیوز اسٹوڈیو): چین میں ایک معمر شہری نے پیسہ بچانے کے لیے خود ہی دانتوں کا علاج کرنے کی کوشش کی لیکن نتیجہ اس قدر سنگین نکلا کہ بالآخر اسے اسپتال کا رخ کرنا پڑ گیا۔
واقعے کی تفصیل
چینی میڈیا کے مطابق بزرگ شہری نے دانتوں کا علاج مہنگا ہونے کی وجہ سے خود علاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس مقصد کے لیے اس نے آن لائن ریزِن (Resin) نامی مواد منگوایا تاکہ وہ اپنے لیے مصنوعی دانتوں کا سیٹ (ڈینچر) تیار کر سکے۔
تاہم علاج کے بجائے مسئلہ مزید بگڑ گیا۔ شہری کے دانتوں پر سخت اور براہِ راست بھورا مادہ جم گیا، جس کے باعث اس کے منہ میں تکلیف اور سوجن پیدا ہوگئی۔ جب صورتحال ناقابلِ برداشت ہوگئی تو وہ اسپتال پہنچا جہاں دانتوں کے ماہرین نے گھنٹوں کی محنت کے بعد اس کا علاج کیا۔
ماہرین کا ردعمل
اس واقعے پر ڈاکٹرز نے کہا کہ غیر طبی مواد سے دانتوں یا جسم کے کسی بھی حصے کا علاج کرنے کی کوشش انتہائی خطرناک ہے۔
ماہرین کے مطابق:
- ریزن جیسا صنعتی مواد دانتوں اور مسوڑھوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتا ہے۔
- اس کے استعمال سے انفیکشن، سوجن اور منہ کے کینسر تک کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
- عوام کو چاہیے کہ وہ کم خرچ کے چکر میں اپنی صحت کے ساتھ مذاق نہ کریں۔
شہریوں کے لیے انتباہ
یہ واقعہ اس بات کی سنگین مثال ہے کہ “خود علاجی” (Self-treatment) کس طرح نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹرز نے عوام کو سختی سے تنبیہ کی ہے کہ دانتوں یا کسی بھی بیماری کے علاج کے لیے ہمیشہ ماہر ڈاکٹرز سے رجوع کریں، تاکہ زندگی کو خطرے میں ڈالنے سے بچا جا سکے۔