اسلام آباد (نیوز اسٹوڈیو) سوشل میڈیا پر ایک نوجوان کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اڈیالہ جیل کے ایک اہلکار کو 10 ہزار روپے رشوت دی تاکہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کر سکے۔
نوجوان کے مطابق، عمران خان کو اس نے جیل کے اندر نماز کی جائے نماز پر بیٹھے ہوئے اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے دیکھا۔ اس بیان نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
ویڈیو کی حقیقت مشکوک
اس ویڈیو کو تاحال آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کیا جا سکا۔ یہ بھی واضح نہیں کہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی، ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کون ہے اور وہ کن الزامات کے تحت جیل میں قید تھا۔
حکام کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں
ابھی تک متعلقہ حکام یا جیل انتظامیہ کی جانب سے اس ویڈیو اور دعوے پر کوئی باضابطہ بیان یا وضاحت سامنے نہیں آئی۔ تاہم، سوشل میڈیا پر صارفین اس خبر کو لے کر اپنے اپنے خیالات اور سوالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین نے ویڈیو کو سچ قرار دیا جبکہ دیگر نے اسے محض افواہ اور سستی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ کہا ہے۔
پس منظر
یاد رہے کہ عمران خان اس وقت مختلف مقدمات کے تحت اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کی ملاقاتوں اور سرگرمیوں پر سخت نگرانی رکھی جاتی ہے۔ اس کے باوجود اس طرح کی ویڈیو کا وائرل ہونا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔