اسلام آباد — سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر اہم سوالات اٹھا دیے ہیں۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کی تفصیلات
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ — جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے — نے کیس کی مختصر سماعت کی۔ عدالت نے مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔
ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوالات
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت درخواستوں کے فیصلے میں کیس کے مرکزی میرٹس پر رائے دی، جو قانونی طور پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے وکلا سے استفسار کیا:
“کیا ضمانت کے کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟”
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی فریق کا کیس متاثر ہو۔
آئندہ سماعت کی تیاری کی ہدایت
عدالت نے واضح کیا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے اور آئندہ سماعت پر وکلا لیگل ایشوز پر مکمل تیاری کے ساتھ عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے۔




