اسلام آباد (نیوز اسٹوڈیو) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی موبائل ایپ کا ایک فیچر سوشل میڈیا پر مذاق اور تنقید کا نشانہ بن رہا ہے۔ صارفین کے مطابق ایپ میں ایسا آپشن موجود ہے جس میں “وفات کی وجہ سے شناختی کارڈ منسوخ کریں” کے تحت “خود” کا بٹن بھی دیا گیا ہے۔
نادرا ایپ کا نیا فیچر اور تنازع
ایپ کے مطابق یہ فیچر کسی مرحوم شخص کے شناختی کارڈ کو منسوخ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، جس میں دو آپشنز ہیں:
- Myself (خود)
- My blood relatives (خونی رشتہ دار)
دوسرا آپشن سمجھ میں آتا ہے کیونکہ قریبی رشتہ دار جیسے والدین، بہن بھائی، شریک حیات یا بچے مرحوم کا کارڈ منسوخ کرا سکتے ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر”خود” والے آپشن پر کلک کرنے سے صارف کو لائیو نیس چیک پر لے جایا جاتا ہے، جہاں چہرے کی شناخت کے ذریعے یہ تصدیق کی جاتی ہے کہ شخص زندہ ہے یا نہیں۔
صارفین کی حیرت
صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر کوئی شخص وفات پا چکا ہے تو وہ کیسے نادرا ایپ پر لاگ ان کرکے اپنا شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے لیے “لائیو نیس چیک” مکمل کرے گا؟ یہ فیچر دیکھ کر لوگوں نے اسے حکومتی ایپس کی ناقص ڈیزائننگ کی ایک اور مثال قرار دیا ہے۔
نادرا کا مؤقف
نادرا کے ترجمان نے وضاحت دی ہے کہ شناختی کارڈ کی منسوخی صرف قریبی رشتہ دار ہی کر سکتے ہیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ایپ میں “خود” والا آپشن کیوں موجود ہے اور اس کے ساتھ لائیو نیس چیک کی ضرورت کیوں رکھی گئی ہے۔
حکومتی ایپس پر سوالات
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر حکومتی ایپس کی ڈویلپمنٹ کے دوران درست نگرانی نہیں کی جاتی، جس کے نتیجے میں ایسے مضحکہ خیز فیچرز شامل ہو جاتے ہیں۔ نادرا کی جانب سے اس معاملے پر مزید کوئی باضابطہ وضاحت تاحال سامنے نہیں آئی، جس سے صارفین میں مزید سوالات جنم لے رہے ہیں۔