اسلام آباد (نیوز اسٹوڈیو) – پاکستان ائیر فورس نے 14 اگست کی خصوصی تقریب کے دوران ایک نیا ڈرون یا لوئٹرنگ ایمونیشن ماڈل “المُرتجز” پیش کیا، جو بظاہر پاک فضائیہ کے مینیڈ-انمینیڈ ٹیمِنگ “ایم-یو-ایم-ٹی” منصوبے کا حصہ ہے۔
تقریب میں موجود پاک فضائیہ کے عملے نے بتایا کہ المُرتجز ایک گراؤنڈ لانچڈ ڈرون ہے، جو مختلف مقاصد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جن میں فضاء سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیاروں (خصوصاً سب سونک کروز میزائل) کو روکتے ہوئے نقطہ وار دفاع اور کامی کازی اسٹرائیک مشنز شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماڈل کے بارے میں کوئی تکنیکی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، اور بعد ازاں اسے ڈسپلے سے ہٹا دیا گیا۔
ماڈل کا جائزہ اور ممکنہ خصوصیات
ابتدائی معائنے سے یہ واضح ہوا کہ پیش کیا گیا ماڈل کم تفصیل والا پروٹوٹائپ تھا، جس میں
- ایئر انلیٹ (چھوٹے ٹربوجیٹ انجن کے لیے)
- فولڈ ہونے والے پتلے ونگز
- کم رڈار نظر آنے والا ڈیزائن (LO) شامل تھا۔
یہ عناصر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاک فضائیہ مستقبل میں ایک جیٹ پاورڈ، کم لاگت، اور بار بار استعمال کے قابل ڈیکوئے ڈرون تیار کرنے یا حاصل کرنے کی سمت بڑھ رہی ہے۔
MUM-T – مستقبل کی جنگی حکمتِ عملی
مینیڈ-انمینیڈ ٹیمِنگ ایک ایسا جنگی نظریہ ہے جس میں انسانی پائلٹ والے طیارے اور بغیر پائلٹ والے ڈرونز مل کر مشنز انجام دیتے ہیں۔ اس سے خطرناک علاقوں میں ڈرونز کو پہلے بھیج کر نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے، یا پائلٹڈ طیاروں کی ضرورت کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان ائیر فورس پہلے ہی اس سمت میں پیش رفت کر رہی ہے – سمارٹ ایمونیشن، لوئٹرنگ میزائل، اور اب ممکنہ طور پر ڈیکوئے ڈرونز۔ یہ ترقی عالمی رجحان کے عین مطابق ہے، جیسا کہ مغربی فضائی افواج میں دیکھا جا رہا ہے۔
اگلے ممکنہ اقدامات
نیوز اسٹوڈیو کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق، “المُرتجز” کا انکشاف اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ائیر فورس اب ایک ملٹی پرپز ڈرون چاہتی ہے، جو ڈیکوئے، لوئٹرنگ ایمونیشن، اور الیکٹرانک کاؤنٹر میئرز جیسے اسپیشل مشنز انجام دے سکے۔
دنیا بھر میں “ایم-یو-ایم-ٹی” کی ترقی کا ایک قدرتی تسلسل دیکھا جا رہا ہے
- سمارٹ ایمونیشن (ہلکے کروز میزائل اور گائیڈڈ بم)
- لوئٹرنگ ایمونیشن
- ڈیکوئے ڈرونز
پاک فضائیہ بھی اسی حکمتِ عملی پر گامزن نظر آتی ہے۔