اسلام آباد (نیوز اسٹوڈیو) – پاکستان نے اپنی دفاعی حکمتِ عملی میں ایک تاریخی اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے نئی آرمی راکٹ فورس کمانڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یومِ آزادی کی تقریب کے موقع پر کیا، جسے دفاعی ماہرین بھارت کے جنگی جنون کے خلاف پاکستان کی مضبوط اور فیصلہ کن پالیسی قرار دے رہے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، نئی راکٹ فورس بھارت کے جارحانہ رویے اور میزائل دوڑ کے توڑ کے لیے ناگزیر قرار دی جا رہی ہے۔ اس فورس کے قیام سے پاکستان کو دشمن پر ہر سمت سے بھرپور اور درست حملے کرنے کی صلاحیت حاصل ہو گی۔
پس منظر
گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید جھڑپوں میں پاک فوج نے فتح-1 اور فتح-2 میزائلوں سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا تھا۔ پاکستان نے بھارتی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنا کر دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کامیابی نے بھارت کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیے۔
دفاعی حکمتِ عملی میں انقلاب
ماہرین کا کہنا ہے کہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ وقتی اقدام نہیں بلکہ پاکستان کی دیرپا دفاعی پالیسی کا حصہ ہے۔ یہ فورس پاکستان کو ’کویڈ پرو کو پلس‘ حکمتِ عملی پر عملدرآمد کی صلاحیت فراہم کرے گی اور بھارت کے لیے مستقل ڈراؤنا خواب ثابت ہوگی۔
تجزیہ
- یہ فورس پاکستان کی روایتی جنگی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھائے گی۔
- بھارت کے جارحانہ رویے اور مودی سرکار کی عسکری پالیسیوں کو سخت چیلنج دے گی۔
- خطے میں طاقت کے توازن کو نئی جہت دے گی۔
پاکستان کے اس فیصلے نے واضح کر دیا ہے کہ ملک اپنی خودمختاری اور دفاعی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔




