طائف، سعودی عرب — ہمدردی اور قربانی کی شاندار مثال قائم کرتے ہوئے سعودی خاتون نورا سالم الشمری نے اپنے شوہر کی دوسری بیوی کو جگر کا 80 فیصد عطیہ کر دیا، جس سے اُس کی برسوں کی گردے فیل ہونے کی اذیت کا خاتمہ ہو گیا۔
نورا الشمری، جو ماجد بلدہ الروقی کی پہلی بیوی ہیں، نے اپنی سوکن تغرید عوض السعدی کی جان بچانے کے لیے یہ عظیم قدم اٹھایا۔ تغرید کئی سال سے ڈائیلیسز کے تکلیف دہ عمل سے گزر رہی تھیں اور ان کی زندگی شدید خطرے میں تھی۔
انسانیت اور اتحاد کی اعلیٰ مثال
یہ عمل نہ صرف ایک خاندان کے اندر محبت، برداشت اور ایثار کی شاندار علامت ہے بلکہ عالمی سطح پر انسانی ہمدردی کی ایک روشن مثال کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔
شوہر ماجد الروقی نے اپنی پہلی بیوی کے اس فیصلے کو جذباتی الفاظ میں بیان کیا:
“وہ ایسے آئی جیسے بنجر زمین پر بارش برس گئی ہو۔”
سوشل میڈیا پر پذیرائی
یہ خبر سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جہاں صارفین نے نورا الشمری کو “اصل ہیرو” اور “قربانی کی پیکر” قرار دیا۔ متعدد صارفین نے لکھا کہ یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ محبت اور انسانیت ہر رشتے اور اختلاف سے بالاتر ہے۔
نوٹ:
استعمال کی گئی تصاویر اے آئی (AI) پر مبنی ہے اور صرف حوالہ جاتی مقصد کے لیے شامل کی گئی ہے۔




