سڈنی، آسٹریلیا — پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا، اور اس بات کا عملی ثبوت دیا ہے سڈنی کے زمیٹ خاندان نے، جنہوں نے اپنی 5 ایکڑ زمین کے بدلے تعمیراتی کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی 5 کروڑ امریکی ڈالر کی پیشکش بھی مسترد کر دی۔
یہ زمین اب سڈنی کے مصروف رہائشی منصوبے “دی پانڈز” (The Ponds) کے بیچوں بیچ ہے، لیکن زمیٹ خاندان کا کہنا ہے کہ ان کے لیے یہ محض جائیداد نہیں بلکہ یادوں اور زندگی کا مرکز ہے۔
پہلے بھی فروخت کا سوچا مگر…
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2015–16 میں انہوں نے یہ جائیداد 1 ملین ڈالر سے بھی کم قیمت پر فروخت کے لیے پیش کی تھی، لیکن بعد میں فیصلہ بدل کر اسے مارکیٹ سے ہٹا لیا۔ اس وقت سے لے کر آج تک، انہیں مسلسل بڑی بڑی پیشکشیں موصول ہو رہی ہیں، لیکن وہ سب کو رد کرتے آئے ہیں۔
“یہ صرف زمین نہیں، ہماری زندگی ہے”
زمیٹ خاندان کا موقف واضح ہے:
“ہم یہاں خوش ہیں، یہ صرف زمین نہیں، ہماری زندگی ہے۔”
ان کے اس فیصلے نے سڈنی کے پراپرٹی مارکیٹ میں ایک منفرد مثال قائم کر دی ہے، جہاں اکثر مالکان زیادہ پیسہ دیکھ کر اپنی جائیداد فروخت کر دیتے ہیں۔
نوٹ:
استعمال کی گئی تصاویر اے آئی (AI) پر مبنی ہے اور صرف حوالہ جاتی مقصد کے لیے شامل کی گئی ہے۔




